اتوار، 4 ستمبر، 2022

سجدہ سہو کے متعلق حدیث مبارکہ

 سجدہ سہو کے متعلق حدیث مبارکہ

وَ بِاِسْنَادِ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُوسُفَ عَنْ عَبْدِ اللهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَامَ مِنَ اثْنَتَيْنِ مِنَ الظُّهْرِ لَمْ يَجْلِسْ بَيْنَهُمَا، فَلَمَّا قَضٰى صَلاَتَهُ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ بَعْدَ ذَلِكَ»

ترجمہ:۔ عبداللہ بن بحینہ ؓنے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺظہر کی دو رکعت پڑھنے کے بعد بیٹھے بغیر کھڑے ہو گئے اور قعدہ اولیٰ نہیں کیا، جب نماز پوری کر چکے تو دو سجدے کئے، پھر ان کے بعد سلام پھیرا۔

وَ بِاِسْنَادِ أَبِیْ الوَلِيدِ عَنْ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ صَلَّى الظُّهْرَ خَمْسًا، فَقِيلَ لَهُ: أَزِيدَ فِي الصَّلاَةِ؟ فَقَالَ: «وَمَا ذَاكَ؟» قَالَ: صَلَّيْتَ خَمْسًا، فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ

ترجمہ:۔ عبداللہ بن مسعود ؓسے ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ظہر میں پانچ رکعت پڑھ لیں۔ اس لیے آپ ﷺسے پوچھا گیا کہ کیا نماز کی رکعتیں زیادہ ہو گئی ہیں؟ آپ ﷺنے فرمایا کہ کیا بات ہے؟ کہنے والے نے کہا کہ آپ ﷺنے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں۔ اس پر آپ ﷺنے سلام کے بعد دو سجدے کئے۔

وَ بِاِسْنَادِ آدَمَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ ﷺ الظُّهْرَ - أَوِ العَصْرَ - فَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ ذُو اليَدَيْنِ: الصَّلاَةُ يَا رَسُولَ اللهِ أَنَقَصَتْ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ لِأَصْحَابِهِ: «أَحَقٌّ مَا يَقُولُ؟» قَالُوا: نَعَمْ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ

ترجمہ:۔ ابوہریرہ ؓسے ہے کہ نبی کریم ﷺنے ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی جب آپ ﷺنے سلام پھیرا تو ذوالیدین کہنے لگا کہ یا رسول اللہ ﷺ! کیا نماز کی رکعتیں کم ہو گئی ہیں؟ نبی کریم ﷺنے اپنے اصحاب سے دریافت کیا کہ کیا یہ سچ کہتے ہیں؟ صحابہ نے کہا جی ہاں، اس نے صحیح کہا ہے۔ تب نبی کریم ﷺنے دو رکعت اور پڑھائیں پھر دو سجدے کئے۔

’’ المجوعۃ الصادقۃ‘‘