جمعہ، 12 اگست، 2022

اذان کے متعلق حدیث مبارکہ

 اذان کے متعلق حدیث مبارکہ

وَ بِاِسْنَادِ  عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺقَالَ: «إِنَّ بِلاَلًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ»، ثُمَّ قَالَ: وَكَانَ رَجُلًا أَعْمَى، لاَ يُنَادِي حَتَّى يُقَالَ لَهُ: أَصْبَحْتَ أَصْبَحْتَ

ترجمہ:۔ عبداللہ بن عمر سے ہےکہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ بلال تو رات رہے اذان دیتے ہیں۔ اس لیے تم لوگ کھاتے پیتے رہو۔ یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں۔ راوی نے کہا کہ وہ نابینا تھے اور اس وقت تک اذان نہیں دیتے تھے جب تک ان سے کہا نہ جاتا کہ صبح ہو گئی۔ صبح ہو گئی۔

’’ المجوعۃ الصادقۃ‘‘