اتوار، 14 اگست، 2022

نماز میں صفوں کے متلق حدیث مبارکہ

 نماز میں صفوں کے متلق حدیث مبارکہ

وَ بِاِسْنَادِ أَبِی الْوَلِيدِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ«لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ، أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ»

ترجمہ:۔ نعمان بن بشیر ؓسے ہےکہ نبی کریم ﷺنے فرمایا۔ نماز میں اپنی صفوں کو برابر کر لو، نہیں تو اللہ تعالیٰ تمہارا منہ الٹ دے گا۔﴿تمہارے چہروں  میں مخالفت پیدا کر دیں گے﴾

وَ بِاِسْنَادِ أَبیْ مَعْمَرٍ عَنْ أَنَسِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺقَالَ: «أَقِيمُوا الصُّفُوفَ، فَإِنِّي أَرَاكُمْ خَلْفَ ظَهْرِي»

ترجمہ:۔ انس ؓسے ہےکہ نبی کریم ﷺنے فرمایا۔ صفیں سیدھی کر لو۔ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے دیکھ رہا ہوں۔

وَ بِاِسْنَادِ  أَبِیْ الوَلِيدِ، عَنْ أَنَسِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺقَالَ سَوُّوا صُفُوفَكُمْ، فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ إِقَامَةِ الصَّلاَةِ»

ترجمہ:۔ انس ؓسے ہےکہ نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ صفیں برابر رکھو کیونکہ صفوں کا برابر رکھنا نماز کے قائم کرنے میں داخل ہے۔

وَ بِاِسْنَادِ  عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَنَسِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺقَالَ: «أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ، فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي، وَكَانَ أَحَدُنَا يُلْزِقُ مَنْكِبَهُ بِمَنْكِبِ صَاحِبِهِ، وَقَدَمَهُ بِقَدَمِهِ»

ترجمہ:۔ انس ؓسےہےانہوں نے نبی اکرم ﷺسے روایت کیا کہ آپ ﷺنے فرمایا، صفیں برابر کر لو۔ میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ (صف میں) اپنا کندھا اپنے ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم (پاؤں) اس کے قدم (پاؤں) سے ملا دیتا تھا۔

وَ بِاِسْنَادِ  قُتَيْبَةَ بْنِ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺذَاتَ لَيْلَةٍ، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺبِرَأْسِي مِنْ وَرَائِي، فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى وَرَقَدَ، فَجَاءَهُ المُؤَذِّنُ، فَقَامَ وَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»

ترجمہ:۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سےہےآپ نے بتلایا کہ ایک رات میں نے نبی کریم ﷺکے ساتھ (آپ کے گھر میں تہجد کی) نماز پڑھی۔ میں آپ کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ اس لیے آپ ﷺنے پیچھے سے میرا سر پکڑ کر مجھے اپنے دائیں طرف کر دیا۔ پھر نماز پڑھی اور آپ ﷺسو گئے جب مؤذن (نماز کی اطلاع دینے) آیا تو آپ ﷺنماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے اور وضو نہیں کیا۔           ’’ المجوعۃ الصادقۃ‘‘